آپ روزانہ غسل کریں‘ پانی چاہے زیادہ استعمال نہ کریں لیکن جسم کو پانی سے تر کریں پھر نہایت ہلکا سا تیل اپنے بدن پر ملیں‘ آپ سوچ نہیں سکتے یہ تیل آپ کے لباس کو خراب نہیں کرے گا لیکن آپ کی جلد اور اس پر پڑنے والی نہایت شدت کی گرمی سےاس کا بہت زیادہ تحفظ کرے گا
بعض لوگوں کے بارے میں آپ نے سنا ہوگا کہ سخت گرمی کے باوجود بھی ان کی طبیعت سے گرمی‘ حدت‘ ہاتھ پاؤں سے جلن ہرگز نہیں جاتی بلکہ میں نے تو ایسے لوگ دیکھے ہیں جو موٹی چادریں بھگو بھگو کر اپنے جسم پر لپیٹتے ہیں اور انہیں جسم کے اندر گرمی کا احساس مستقل رہتا ہے اور کتنے لوگ ایسے ہیں جو اپنی طبیعتوں میں گرمی کےباوجود غذاؤں اور بچھونوں میں احتیاط ہرگز نہیں کرتے‘ میں آپ کو کچھ صدیوں پرانے ٹوٹکے بتاتا ہوں اس گرمی میں چاہے وہ جتنی گرمی ہو آپ ان کو آزما کر دیکھیں آپ ضرور سوچیں گے کہ یہ کتنے پرانے ٹوٹکے ہیں۔1۔ سب سے پہلے آپ روزانہ غسل کریں‘ پانی چاہے زیادہ استعمال نہ کریں لیکن جسم کو پانی سے تر کریں پھر نہایت ہلکا سا تیل اپنے بدن پر ملیں‘ آپ سوچ نہیں سکتے یہ تیل آپ کے لباس کو خراب نہیں کرے گا لیکن آپ کی جلد اور اس پر پڑنے والی نہایت شدت کی گرمی سےاس کا بہت زیادہ تحفظ کرے گا اور آپ کی جلد کو اور جسم کو ٹھنڈا رکھے گا لیکن لازم ہے گرمی میں یہ تیل سرسوں کا ہی استعمال کیا جائے اورسرسوں کا تیل خالص ہونا ضروری ہے۔2۔ اپنے بچھونوںسے فوم(میٹرس) کو دور کردیں۔ امر مجبوری ہے تو ایک ڈیڑھ انچ کا موٹا فوم کا گدا ‘ورنہ اپنے بچھونے سے فوم کو بالکل چھٹی کرادیں۔ آپ سوچ نہیں سکتے کہ ہماری زندگی میں فوم نے کتنا نقصان کیا ہے صرف اس کے چند نقصانات لکھتا ہوں تفصیلی بات بعد میں کروں گا۔مرد کے پاس صرف پشت یعنی کمر ہی ہوتی ہے اور فوم پشت کا رس چوس لیتی ہے یہ میں سائنسی تحقیق کا خلاصہ لکھ رہا ہوں عورتوں کی نسوانی تکالیف لیکوریا‘ ایام کی خرابی‘ ہروقت کے کمر کا درد‘ پٹھوں کا کھچاؤ جہاں اس کے اور بھی ا سباب ہیں ان میں ایک بڑا سبب فوم کا استعمال ہے‘ وہ چاہے جتنا مہنگے سے مہنگا میٹرس ہو اور اس کے اندر کتنے سپرنگ لگے ہوئے ہوں کتنے سوراخ بنے ہوئے ہوں اور کتنے ہوا کے نکلنے کے راستے ہوں۔۔۔ بس وہ سب فوم ہی فوم ہے اور اس کے نقصانات وہی ہیں جس سے قومیں برباد ہوگئیں کیا روئی کے گدے اور فوم کے گدے میں فرق بھی نہیں ہے؟ گرمی سے بچنے کیلئے اپنے جسم سے فوم علیحدہ کریں اور زندگی سے علیحدہ کرلیں تو پھر زندگی پریشانیوں سےبچ جائے گی۔3۔ گرمی میں ناف ،نتھنوں اور مقعد میں تیل صبح وشام ضرور لگائیں۔ یہ چھوٹا سا ٹوٹکہ شاید آپ کو مذاق اور ہنسی پرمجبور کردے لیکن میرے پاس اس کی سائنسی تحقیق کا ایک پورا باب ہے اور ایک کتاب بن سکتی ہے کہ پوری سائنس نے اس پرکتنی ریسرچ کی ہے۔4۔ موسم گرما میں اپنی بھنوؤں کو پانی سے تر رکھیں‘ جدید سائنسی تحقیق نے یہ واضح کردیا ہے کہ جن کی بھنوئیں پانی سے تر ہوں گی وہ لوگ لو، گرمی، پیاس کی شدت، ٹینشن ڈیپرپشن، سر درد، دھوپ جلن سے ایسے محفوظ ہوں گے جیسے آپ کسی پرانے قلعہ کے تہہ خانے میں بیٹھے اور اس کے روشندانوں سے ٹھنڈی ہوائیں آرہی ہوں اور آپ کا دل اور جگر ٹھنڈا ہورہا ہو۔ یہ اس وقت ممکن ہے جب آپ ہر وقت باوضو رہیں اور باوضو ہونے کے بعد بھی گرمی محسوس ہو تو آپ بھنوؤں پر پانی کا قطرہ لگاسکتے ہیں۔ ایک اس سے بھی زیادہ کام کا ٹوٹکہ ہے کہ ڈراپر میں گلاب کا عرق رکھیں تھوڑی تھوڑی دیر کے بعد انگلی پر عرق گلاب لگا کر بھنوؤں پر لگادیں لیکن اس کے فوائد اتنے ہیں جو شاید لکھنے میں بھی نہ آئیں۔5۔ گرمیوں میں گرم مصالحے استعمال نہ کریں‘ ٹھنڈے مصالحے استعمال کریں۔ ہلدی، دھنیا، سفیدزیرہ، ٹماٹر، لیموں، دہی، املی، آلو بخارہ یہ مصالحے اپنے کھانے میں استعمال کریں۔ ہم بھی کتنی زیادتی کرتے ہیں کہ سردی گرمی ایک ہی مصالحے استعمال کرتے ہیں حالانکہ سردیوں کیلئے مصالحے علیحدہ ہیںاور گرمیوں کیلئے علیحدہ ہیں۔ چاہیں تو ہلکی سی کالی یا سبز مرچ استعمال کریں یا سرخ یعنی پسی ہوئی ورنہ ٹھنڈے مصالحے ہی استعمال میں لائیں۔ ایک ماں اپنے بیٹوں کے کردار کے بارے میں بہت پریشان تھی میں نے ماں سے صرف اتنا کہا کہ گوشت کا استعمال کم‘ سبزیاں اور مونگ کی دال کا استعمال زیادہ اور ان
میں بھی ٹھنڈے مصالحوں کا استعمال کریںاور کچھ ہی عرصہ کے بعد مجھے اس کا رزلٹ بتائیں۔بس غذاؤں کا جانا تھا اس کا رزلٹ مجھے ملا اور رزلٹ یہ ملا کہ بچوں کے کردار میں آدھے سے زیادہ فرق پڑگیا ہے اور پہلے جو اُن کی پھری ہوئی نظریں تھیں اور بہکی ہوئی زبان تھی وہ بہت ہی زیادہ بہتری کی طرف اورحیاء کی طرف گامزن ہے۔6۔ موسم گرما میں لائٹ کلر یعنی ہلکے کلر استعمال کریں اگر آ پ کا کاروبار اور زندگی کی سہولت آپ کو اجازت دے تو پھر آپ سفید لباس ہی استعمال کریں۔ اگر مجبوراً نہیں کرسکتے تو ہلکے رنگ استعمال کریں۔ 7۔ایک چیز بہت خاص طور پر کہ گرمیوں میں گلاب، موتیا، حنا یا فواکہ کا عطر استعمال ضرور کریں۔ جہاں آپ کی طبیعت میں فرحت‘ راحت اور خوشی ہوگی وہاں یہ خوشبو خود گرمی کا بہت بڑا مقابلہ کرتی ہے۔ بے شمار لوگ مجھے ملے جو گرمی کے مسائل میں بہت زیادہ پریشان تھے‘ میں نے انہیں صرف خوشبو کا بتایا وہ خوشبو کا استعمال دن میں تین بار کریں اور انہوں نے کیا اور یوں فائدہ ہوا کہ گمان سے بالا تر ہاں صرف اتنا خیال رکھیں کہ مرد ہر لمحہ ہر جگہ اور خواتین صرف گھر میں۔۔۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں